برای زیارت تمام علی بن موسی الرضا عازم مشهد بود بین راه تسلیم به رضای الهی شد.
ایام اربعین میں مشہد زیارت امام رضا علیہ السلام کے لئے جارہے تھے کہ اچانک ٹریں حالت بہت زیادہ خراب ہونے کی وجہ سے وہیں پر بیہوش ہوگئ اور جبتک اسپتال آئی۔سی۔یو۔ میں پہنچے تو کوما میں جاچکی تھی
٨ دن اسپتال میں رہیں اور نویں دن صبح کی اذان کے بعد اس دارفانی سے دار بقا کی طرف مجھے اور دو بیٹوں کو روتا ہوا چھوڑ کر چلی گئ۔
ایک بیٹا شیرخوار ہے اور دوسرا پانچ سال کا ہے۔
یا الہی تو کریم ہے کرم فرما تو رحیم ہے رحم فرما
*اے میرے معبود تجھے واسطہ شکستہ پہلو زہرا کا، تجھے واسطہ کوک اجڑی ماں رباب کا، تجھے واسطہ اس امام کا جس کا بدن نہ زین پر تھا نہ زمین پر، تجھے واسطہ شباب حضرت علی اکبر کا، تجھے واسطہ کمسن شیرخوار حضرت علی اصغر کا کسی بھی شیرخوار بچے کو سایہ مادری سے محروم نہ کرنا اور ہماری مشکلات کو برطرف فرما۔الہی آمین*
آدرس آرامگاه :
آرامگاہ بہشت معصومہ قطعہ علماء ٣٣/ردیف۵/ قبر نمبر ٢١، قم ایران